اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ 14 مئی کو فلسطینی قوم ’یوم نکبہ‘ اس عزم کے ساتھ منائے گی کہ یہ دن صہیونی ریاست جشن نہیں بلکہ اس کے پروگرام کے خاتمے کا دن ثابت ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع تحریک واپسی کے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 14 اور 15 مئی فلسطینی تاریخ کے فیصلہ دن ایام ثابت ہوں گے۔ میں امریکیوں اور اسرائیلیوں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وہ طاقت کے ذریعے القدس کو فلسطینی قوم سے نہیں چھین سکتے۔ القدس فلسطینی قوم اور پورے عالم اسلام کا ہے اوردنیا کی کوئی طاقت القدس کے تشخص کو تباہ ںہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے دیرینہ حقوق اور مطالبات کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ہم میدانوں، مظاہروں اور غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کی تحریک میں ایک صف میں کھڑے ہیں۔ ہمیں کرسی اور اقتدار نہیں چاہیے۔ حماس مسلح مزاحمت کے اصول اس وقت تک ترک نہیں کرے گی جب تک فلسطینیوں کے سلب شدہ حقوق انہیں فراہم نہیں کیے جاتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 14مئی کو پوری فلسطینی قوم شمالی سرحدوں کی طرف مارچ کرے گی۔ صہیونی دشمن اگر کسی چیز سے خائف ہے تو وہ فلسطینی مزاحمت کا رعب ہے۔
غزہ کی پٹی کے محاصرے کے آغاز میں القسام بریگیڈ کے راکٹ تین کلو میٹر تک مار کرسکتے تھے۔ سنہ 2014ء کی جنگ میں القسام بریگیڈ نے حیفا شہر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ صہیونی دشمن فلسطینیوں کی مزاحمتی طاقت سے خوف زدہ ہے۔