ترکی کے ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت سرکاری سطح پر ماہ صیام کے دوران فلسطینیوں کے لیے سب سے بڑی فنڈ ریزنگ مہم چلائے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ترک حکومت کے ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ ملک میں فلسطینیوں کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم میں اقوام متحدہ کا تعاون حاصل رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کا مقصد فلسطینیوں کی بنیادی ضروریات میں ان کی مدد کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوآن نے ذاتی طورپر اسلامی تعاون تنظیم کے میزبان سربراہ کی حیثیت سے مسلمان ممالک کی حکومتوں کو ایسی ہی مہمات چلانے کے لیے پیغامات ارسال کیے ہیں۔
ادھر ترک حکومت نے 14 مئی کو امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے اعلان کو ’باطل اور طاغوتی فیصلہ قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکی بیت المقدس کی دینی، اسلامی، ثقافتی اور تہذیبی شناخت وتشخص کے دفاع کے لیے ہرممکن اقدام کرےگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان القدس ’سرخ لکیر’ عبور کرنے کی کوشش ہے اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی مساعی اور قضیہ فلسطین کے مستقبل پر اس کے گہرے منفی اثرات سامنے آئیں گے۔