چهارشنبه 30/آوریل/2025

نیشنل کونسل کا اجلاس اسرائیل، امریکا کو خوش کرنے کی کوشش: حماس

پیر 30-اپریل-2018

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی دعوت پر دیگر جماعتوں کے اتفاق رائے کے بغیر رام اللہ میں نیشنل کونسل کے اجلاس کے انعقاد کو امریکا اور اسرائیل کو خوش کرنے کی کوشش قراردیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے شعبہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے سربراہ رافت مرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رام اللہ میں متنازع انداز میں نیشنل کونسل کا اجلاس منعقد کرنا ’صدی کی ڈیل‘ کو آگے بڑھانے میں امریکا کی مدد کرنا اور اسرائیل کو فائدہ پہنچانے کے مترادف ہے۔ رام اللہ میں نیشنل کونسل کے اجلاس سے فلسطینی قوم کو نہیں بلکہ صہیونی ریاست کو فائدہ پہنچے گا۔

رافت مرہ نے کہا کہ نیشنل کونسل میں تمام فلسطینی دھڑوں کو شریک کیا جانا چاہیے تھا مگر صدرعباس نے یہ اجلاس رام اللہ میں رکھ کر دیگر فلسطینی دھڑوں کو نظر انداز کیا ہے۔ نیشنل کونسل کے اجلاس میں فلسطین کی تمام قیادت کی عدم موجودگی سے اسرائیل فایدہ اٹھائے گا۔ فلسطینیوں کے قتل عام، یہودی توسیع پسندی، فلسطینیوں کی گرفتاریوں اور بنیادی حقوق کی پامالیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کونسل کے مخصوص لوگوں پر مشتمل اجلاس سے اسرائیل کویہ پیغام گیا ہے کہ فلسطینی قوتیں آپس میں متحد نہیں ہیں۔ اس لیے اسرائیل کے پاس اپنے مکروہ ہتھکنڈے جاری رکھنے کا موقع موجود ہے۔ نیز امریکا کو بھی فلسطین میں صدی کی ڈیل کی اپنی سازش کو آگے بڑھانے میں مزید آسانی ہوجائے گی۔

خیال رہے کہ فلسطین نیشنل کونسل کا اجلاس آج رام اللہ میں ہو رہا ہے جس میں فلسطین کی کئی جماعتوں کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ حماس اور اسلامی جہاد سمیت کئی دوسری جماعتوں نے رام اللہ میں نو سال کے بعد ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

حماس رہ نما نے کہا کہ محمود عباس کی پالیسی سے ثابت ہوگیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے لیے ہمدردی نہیں رکھتے بلکہ امریکا اور غاصب صہیونیوں کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی