چهارشنبه 30/آوریل/2025

زخمی فلسطینی بچہ دم توڑ گیا، 30 دن میں شہداء کی تعداد 46 ہوگئی

اتوار 29-اپریل-2018

غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والا ایک فلسطینی بچہ آج ہفتے کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گی، جس کے بعد 30 دنوں میں شہداء کی تعداد 46 ہوگئی ہے۔جب کہ 5000 فلسطینی  زخمی ہوچکے ہیں۔

مقامی طبی ذرائع نے بتایا کہ 15 سالہ ھمام ہلال عویضہ کل جمعہ کے روز مشرقی غزہ میں اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا تھا۔ اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اب سے کچھ دیر قبل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ گذشتہ روز کی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہداء کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

گذشتہ  روز مشرقی غزہ کی سرحد پر سیکڑوں فلسطینیوں نے ریلیاں نکالیں اور سرحد کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر تعینات اسرائیلی نشانہ بازوں نے پرامن مظاہرین پر حملے کیے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوئے۔

کل جمعہ کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی عبدالسلام بکر، محمد امین اور 22 سالہ خلیل، نعیم عطاء اللہ شہید ہوگئے تھے۔

جمعہ کو ہزاروں فلسطینیوں نے سرحد پرجمع ہو کرحق واپسی کے لیے ریلیاں نکالیں۔ مظاہرین نے اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے اور فلسطینی قومی پرچم لہراتے ہوئے آگے بڑھتے رہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کے نشانہ بازوں نے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آ کر دسیوں فلسطینی مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ کو شروع ہونے والی ’حق واپسی‘ تحریک چھ ہفتوں تک جاری رہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں غزہ میں 64 مظاہرین شہید اورپانچ ہزار سے زاید خمی ہو  چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی