فلسطین کی ڈیڑھ سو کے قریب سرکردہ سیاسی اور سماجی شخصیات نے صدر محمود عباس سے کل سوموار کو رام اللہ میں ہونے والے نیشنل کونسل کے اجلاس کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز فلسطین نیشنل کونسل، مجلس قانون ساز کونسل اور آزاد شخصیات نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حالات میں نیشنل کونسل کا اجلاس متنازع سمجھا جائے گا۔ جب تک تمام فلسطینی دھڑوں کو نیشنل کونسل کے اجلاس میں شرکت پرآمادہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک کونسل کا اجلاس ملتوی کیا جائے۔
فلسطین کی 145 نمائندہ سیاسی شخصیات نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر عباس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام فلسطینی قوتوں کو نیشنل کونسل کے اجلاس میں شرکت پرآماد کریں، اس کے بعد کونسل کا اجلاس کسی ایسے مقام پر رکھا جائے جس پر تمام فلسطینی دھڑے متفق ہوں۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے موجودہ داخلی حالات، علاقائی اور عالمی مسائل کے تناظر میں نیشنل کونسل کا اجلاس اہمیت کا حامل ہے مگر جب تک تمام فلسطینی دھڑوں اور نمائندہ قومی سیاسی جماعتوں کو اس اجلاس میں شریک نہیں کیا جاتا اس وقت تک کونسل کا اجلاس غیر موثر ثابت ہوگا۔
خیال رہے کہ فلسطینی نیشنل کونسل کا اجلاس نو سال کے تعطل کے بعد کل سوموار کو رام اللہ میں منعقد ہو رہا ہے۔اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘، اسلامی جہاد اور کئی دوسری فلسطینی جماعتوں اور سرکردہ شخصیات نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔