امریکا کی جانب سے فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد جمہوریہ چیک نے بھی امریکا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عن قریب القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرے گا اور مرحلہ وار سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرے گا۔
اسرائیلی اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ نے چیک صدر میلوش زمان کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک القدس کو اسرائیل کا آئینی دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیک ری پبلک مرحلہ وار تل ابیب سے سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق چیک صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے کہا ہے کہ انہیں سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے لیے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ مرحلہ وار سفارت خانے کو القدس منتقل کریں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس جون میں جمہوریہ چیک کی پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی سفارش کی گئی تھی۔ اسرائیل نے اس قرارداد اپنی تاریخی سفارتی کامیابی قرار دیا تھا۔
قرارداد کی حمایت میں ایوان میں موجود 156 میں سے 112 ارکان نے ووٹ ڈالا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔