حال ہی میں غزہ کی پٹی سے مصر جانے والے ایک فلسطینی کو نامعلوم افراد نے اغواء کیا جس کے بعد اس کا کوئی اتا پتا نہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انجینیر حسام ابو وطفہ دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی سے مصر روانہ ہوئے جہاں وہ اپنے بیمار والد کی عیادت کرنے جا رہے تھے۔ غزہ اور مصر کے درمیان رفح گذرگاہ کے پلیٹ فارم پر پہنچنے تک وہ اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں تھے۔ مگراس کے بعد ان کا کوئی پتا نہیں چل سکا کہ آیا وہ کہاں گئے۔ ان کے چھوٹے چھوٹے بچے اور دیگر اہل خانہ سخت پریشان ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کم سن ابو وطفہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کی گم شدگی کے حوالے سے سخت پریشان ہیں۔
برمودا ٹرائی اینگل
ابو وطفہ کے خاندان نے غزہ کی پٹی میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انجینیر ابو وطفہ رفح گذرگاہ کے پلیٹ فارم پر پہنچے جہاں سے وہ غائب ہوگئے۔
ان کی سات سالہ بیٹی عائشہ ابو وطفہ نے اپنے دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ میں یہ پوچھنے کا حق رکھتی ہوں کہ میرے والد کو کس نے کیوں اغواء کیا۔ ان کا کیا قصور ہے۔ وہ تو اپنے والد کی عیادت اور بیمار پرسی کے لیے مصر گئے تھے۔
کم سن ہونے کے باوجود ننھی عائشہ ابو وطفہ کی آنکھوں میں آنسو اور لہجے میں دکھ کا ملا جلا احساس صاف دکھائی دیتا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب اپنے والد کی بہ خیریت واپسی کے لیے دعائیں کررہےہیں۔
انجینیر حسام کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے شوہر مصری پلیٹ فارم تک پہنچنے تک ان سے رابطے میں تھے مگر اس کے بعد ان سے رابطہ اچانک معطل ہوگیا۔ انہوں نے مصری حکام سے اس حوالے سے بات چیت کی مگر کوئی جواب نہیں مل سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے شوہر کی خیریت دریافت کرنا چاہتی ہوں۔ مصری سفارت خانے اور قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔ ہمارے پورے خاندان کا مطالبہ ہے کہ انجینیر حسام کے ٹھکانے اور ان کی حالت کے بارے میں بتایا جائے۔
اپیلیں
متاثرہ خاندان کی طرف سے الحاج ابو وطفہ اس کیس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انجینیر حسام ابو وطفہ مصر جا رہے تھے جہاں سے انہیں قطر روانہ ہونا تھا جہاں اس کے والد زیرعلاج ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الحاج عدنان نے کہا کہ ہم نے متعدد بار مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بیٹے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے ان کی مدد کریں۔
انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کی کہ وہ انجینیر حسام ابو وطفہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ان کی مدد کریں اور مصر کے ساتھ رابطہ کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے قاہرہ میں قائم فلسطینی سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا ہے مگر سفارت خانے کی طرف سے کوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ تاہم فلسطینی سفارت خانے کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس معاملے پر توجہ دیں گے۔