اسرائیل میں رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں بتایا گیا ہے کہ حکمراں جماعت ’لیکوڈُ‘ اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی عوامی مقبولیت میں غیرمعمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو اور ان کی جماعت کی عوامی مقبولیت میں چھ ماہ تک مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے۔ مگر چھ ماہ میں یہ پہلا موقع ہے جب نیتن یاھو کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 پر کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کی صورت میں لیکوڈ 28 نشستیں حاصل کرسکتی ہے جب کہ مارچ میں کیے گئے سروے میں لیکوڈ کی متوقع سیٹوں کی تعداد 30 بیان کی گئی تھی۔
سروے رپورٹ کے مطابق یائیر لیبید کے زیرقیادت ’فیوچر‘ پارٹی 20 نشستیں جیت سکتی ہے اور لیبر پارٹی اور اس کے اتحادی مل کر 14 نشستیں حاصل کرسکتے ہیں۔ عرن اتحاد کی متوقع نشستوں کی تعداد 12 تک ہوسکی ہے جب کہ جیوش ہوم کی نشستوں کی 10 متوقع تعداد بیان کی گئی ہے۔