قابض صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں میں پابند سلاسل بے گناہ فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد اور ان سے غیرانسانی سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق زیرحراست فلسطینی شہریوں پر تشدد کے طرح طرح کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ تشدد کا یہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب فلسطین میں بہ یک وقت کئی تحریکیں چل رہی ہیں۔ فلسطین میں قبلہ اول کے دفاع، حق واپسی کے لیے احتجاج کے ساتھ تحریک آزادی کے سلسلے میں مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے دوران حراست تشدد کا سلسلہ بڑھا دیا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران کے مندوب مامون الحشیم نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی جلادوں نے 21 سالہ اسیر وسام ربیع کو بدترین اذیتوں کا نشانہ بنایا ہے۔ وسام ربیع المسکوبیہ حراستی مرکز میں قید ہیں اور انہیں انسانیت سوز مظالم کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دوران حراست وسام ربیع کو قابض صہیونی حکام نے مسلسل 48 گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے بیدار کیے رکھا گیا۔ دوران حراست اس کے ہاتھوں اور پاؤں کو آہنی زنجیروں سے باندھ دیا گیا تھا اور اس کے بعد اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اسیر ربیع جسے حراستی مرکز میں قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے نے اپنے ساتھ غیرانسانی برتاؤ کے خلاف بہ طور احتجاج دو روز سے بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے۔
خیال رہے کہ وسام ربیع کو اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے 30 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اسے اسرائیلی عدالت کی طرف سے بار بارتفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔ اسرائیلی تفتیش کاروں نے اس پر وحشیانہ تشدد کیا ہے۔