جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی سائنسدان کے قتل میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے: ملائیشیا

پیر 23-اپریل-2018

ملائیشیا کے نائب وزیراعظم زاھد حمیدی نے کہا ہے کہ فلسطینی سائنسدان ڈاکٹرفادی البطش کے مجرمانہ قتل میں غیرملکی انٹیلی جنس اداروں کا ہاتھ معلوم ہوتا ہے۔

خال رہے کہ فلسطینی سائنسدان اور نوجوان پروفیسر ڈاکٹر فادی البطش کو کل ہفتے کی صبح نماز فجر کے وقت نامعلوم افراد نے اس وقت گولیاں مارکر شہید کردیا تھا جب وہ نماز فجر کے لیے مسجد جا رہے تھے۔

ڈاکٹر البطش کی مجرمانہ قتل سے متعلق ایک پریس بریفنگ میں ملائیشیا کے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ زاھد حمیدی نے کہا کہ پولیس قاتلوں کا تعاقب کررہی ہے۔ اس حوالے سے شواہد جمع کرلیے گئے۔ توقع ہے کہ جلد ہی مجرموں کا سراغ لگا لیا جائے گا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر البطش پر حملہ کرنے والے دونوں افراد کی شناخت ہوئی ہے جو قوقاز کے باشندے بتائے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو معلوم ہوا کہ کولالمپور یونیورسٹی کے فلسطینی پروفیسر ڈاکٹر البطش ترکی میں عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے جانے کی تیاری کررہے تھے۔ انہیں آج اتوار کو ترکی کے لیے روانہ ہونا تھا۔

حمیدی کا کہنا تھا کہ بہ ظاہر لگتا ہے کہ ڈاکٹر البطش فلسطین دشمن ریاست کے لیے بوجھ تھے اور وہ انہیں جان سے مارنے کے درپے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ملنے والے شواہد سے اشارہ ملتا ہے کہ اس مجرمانہ واقعے میں غیرملکی انٹیلی جنس اداروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیر اسرائیل کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطین دشمن کوئی بھی ملک ایسی کارروائی کرسکتا ہے۔

انہوں نے عالمی پولیس ایجنسی انٹرپول اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی پولیس ’آسیان پول‘ سے بھی اس البطش کے قتل کی تحقیقات میں معاونت کی اپیل کی۔

مختصر لنک:

کاپی