شنبه 16/نوامبر/2024

تیسرے ملک کی ثالثی سے اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر تیار ہیں: ھنیہ

جمعرات 19-اپریل-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کسی تیسرے ملک کی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے بات چیت پر تیار ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے پاس اپنے اہداف کو مکمل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ حماس نے ماضی میں بھی اپنے شہریوں کی صہیونی جیلوں سے رہائی کے لیے معاہدے کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی قیدیوں کو ہرصورت میں رہا کرنا ہوگا۔ فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل کو قیمت چکانا ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں  اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ان کی جماعت دیرینہ قومی مطالبات اور اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ پورے فلسطینی کی آزادی، القدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنائے جانے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپس ان کے علاقوں میں آبادی کاری اور تمام فلسطینی قیدیوں کی صہیونی زندانوں سے رہائی کے مطالبات پر قائم رہیں گے۔

 فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی مساعی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حماس نے قومی مصالحت کے لیے ہر ممکن لچک دکھائی ہے۔

انہوں نے فلسطین نیشنل کونسل کا اجلاس بلانے اور اس میں تمام قوتوں کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

مختصر لنک:

کاپی