اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے فلسطین میں 30 مارچ کے بعد حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ طاقت کے استعمال اور نہتے مظاہرین کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے نیویارک میں ’یو این‘ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتےہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جوکچھ ہوا وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ ہم تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شفاف تحقیقات کرائیں۔
رات گئے غزہ کی صورت حال پرغور کے لیے بلائے گئے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کے بعد انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں واپسی احتجاجی ریلیوں کے شرکاء پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو زیادہ انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنا سکتی ہے،خاص طور پر فلسطینی بچے اسرائیلی فوج کی بربریت کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 35 فلسطینی مظاہرین شہید اور چار ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوچکے ہیں۔