چهارشنبه 30/آوریل/2025

قاتل فوجی کے لیے تمغہ، اسرائیل کا دہشت گردی کا اعتراف:حماس

بدھ 11-اپریل-2018

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی طرف سے پرامن فلسطینی مظاہرین کو نشانہ بنانے قاتل فوجی اہلکار کی تعریف کی شدیدمذمت کی ہے اور کہا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے والے فوجی کو تمغہ دینا بے گناہوں کے قتل عام کی ذمہ داری قبول کرنے اور دہشت گردی کا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نےایک بیان میں بتایا کہ صہیونی وزیر دفاع نے نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنا کر شہید کرنے کے مرتکب فوجی کی تعریف کرنا اور اسے تمغہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو شہید کررہی ہے۔ غزہ میں نہتے فلسطینی مظاہرین کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تمام ترذمہ دار اسرائیل اور اس کی قابض فوج ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی سیاسی اور عسکری لیڈر شپ اوپر سے نیچے تک جنگی جرائم میں ملوث ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے مشرقی غزہ میں نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنا کر شہید کرنے والے ایک فوجی کو تمغہ جرات دینے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اسرائیلی وزیردفاع کے اس اقدام کو ناقابل قبول فلسطینیوں کے قتل عام کی حوصلہ افزائی قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی