شنبه 16/نوامبر/2024

’واپسی مارچ‘ جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہو گئی، 1100 زخمی

جمعہ 30-مارچ-2018

غزہ میں ہزاروں فلسطینوں کا چھ ہفتے پر مشتمل احتجاج کے آغاز میں سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین کی طرف مارچ جاری ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 12 فلسطینی شہید اور 1100زخمی ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے چھ مقامات پرفلسطینی مظاہرین نے سرحد کی طرف مارچ کیا۔ قابض فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ شروع کی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم 12فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔

غزہ وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب سے کچھ دیر قبل تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے  12فلسطینی مظاہرین شہید اور 1100  زخمی ہو چکے ہیں۔ شہداء میں سے چار کی شناخت  وحيد نصر الله أبو سمور، محمد كمال النجار، محمود أبو معمر اور محمد أبو عمر کے ناموں سے کی گئی ہے۔

فلسطینیوں نے سرحد کے قریب پانچ مقامات پر احتجاجی کیمپ قائم کیے ہیں۔ انھوں نے اس مارچ کو ‘واپسی کے لیے عظیم الشان ملین مارچ’ کا نام دیا ہے۔

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گولہ باری کے باعث ایک فلسطینی کسان شہید اور ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق یہ کارروائی جمعے کو جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے کے قریب ہوئی ہے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق پانچ افراد اسرائیلی شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ آنسو گیس بھی پھینکی گئی ہے۔ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد کے ساتھ چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کی کال کے بعد سے اس علاقے میں حالات پہلے ہی کشیدہ ہیں. 

مختصر لنک:

کاپی