جمعه 09/می/2025

فلسطینی اتھارٹی کی امداد روکنے کا امریکی قانون غیرانسانی ہے:حماس

اتوار 25-مارچ-2018

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے امریکی کانگریس کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی امداد کو ناروا شرائط کے ساتھ مشروط کرنے کے قانون کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کی طرف سے  فلسطینی اتھارٹی کی امداد روکنے کا قانون منظور کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکی حکومت غزہ کی پٹی کےعوام کی وجہ سےپوری فلسطینی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی حکومت کی فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی پوری قوت سے مذمت کرتے ہیں۔ امریکی حکومت کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی امداد کم کرنے کا اعلان غیر انسانی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی کانگریس نے فلسطینی اتھارٹی کی امداد کی امداد اس شرط پر بحال کرنے کا بل منظور کیا ہے کہ اتھارٹی فلسطینی شہداء ، اسیران اور جنگ کے زخمیوں کی کفالت چھوڑ دے۔

صدر ٹرمپ کی طرف سے یہ آئینی بل منظوری کے لیے وائیٹ ہاؤس کو بھیجا گیا ہے۔ اس قانون کی ایک ذیلی شق میں کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی اتھارٹی اسیران، شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں کی کفالت ترک نہیں کرے گی اس وقت تک اس کی امداد جاری نہیں کی جائے گی۔

قبل ازیں امریکی سینیٹر لینڈزری گراہام نے کہا تھا کہ وہ سینیٹ میں ایک نیا بل پیش کرنے کی تیاری کررہےہیں۔ اس مسودہ قانون کو ’ٹیلرس فورس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ٹائلرس فورس عراق اورافغانستان میں لڑنے والے ایک امریکی فوجی کے نام موسوم کیا گیا ہے جسسے مارچ 2016ء کو قتل کردیا گیا تھا۔

عبرانی اخبار’اسرائیل ٹو ڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان اور سینٹ پر مشتمل کانگریس نے ایک کھر ایک کھر 30 ارب ڈالر کے بجٹ میں اسرائیل کی سلامتی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی