فلسطینی ایوارڈ کمیٹی کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بانی رہ نما الشیخ احمد یاسین شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سنہ 2018ء 2019ء کے لیے عالمی ایوارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بورڈ آف ٹرسٹیز کی جانب سے ایک تقریب کے دوران الشیخ احمد یاسین شہید عالمی ایوارڈ کا اعلان کیا۔ یہ ایوارڈ عمومی آزادیوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں یا شخصیات کو دیا جائے گا۔
الشیخ احمد یاسین شہید کے حوالے سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایوارڈ ہے۔ تقریب میں مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر، حماس رہ نما محمود الزھار اور دیگر فلسطینی مقامی شخصیات، ارکان پارلیمان اور حکومتی عہدیدار موجود تھے۔
یہ ایوارڈ مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر افراد اور جماعتوں میں بیداری کو عام کرنے اور سائنسی کلچر کے فروغ کے لیے خدمات انجام دینے والوں کو دیا جائے گا۔
الشیخ احمد یاسین ایوارڈ کے لیے قائم کردہ بورڈ آف ٹرسٹیز میں عرب، عالمی اور فلسطین سے تعلق رکھنے والی 11 شخصیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی جیوری کمیٹیوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
بورڈ آف ٹرسٹیز برائے ایوارڈ کی کمیٹی کے رکن نسیم یاسین نے کہاکہ آزادی کے کلچر کو عام کرنے اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے والوں کو دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ’ماؤں نے سب کو آزاد جنم دیا ہے تم انہیں غلام بنانے والے کون ہو‘ کے اصول پر عمل پیرا ہیں۔
شیخ ستمبر 2003ء میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے۔ تاہم 22 مارچ 2004ء کو اسرائیل کے ایک گن شپ ہیلی کاپٹر کے میزائل حملے میں شہید ہو گئے۔ اس وقت آپ نماز فجر کی ادائیگی کے لیے جا رہے تھے۔ حملے میں ان کے دونوں محافظین سمیت 10 دیگر افراد بھی شہید ہوئے اورشیخ یاسین کے دو صاحبزادوں سمیت 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔