اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے غزہ میں قافلے پر حملہ کرنے میں ملوث نیٹ ورک کو ختم کرنے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے الزامات کا مناسب جواب دیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز تخریب کاروں کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں کے جلوس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے حماس کو وزیراعظم پرحملے کا قصور وار ٹھہرایا گیا،حالانکہ حماس کا اس واقعے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔ غزہ میں حماس کے تعاون سے سیکیورٹی ادارے وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پرحملے میں ملوث عناصر کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کام کررہے ہیں۔ دو ملزمان کو گذشتہ روز جھڑُپ میں ہلاک کردیا گیا جب کہ ایک کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ دیگر مشتبہ عناصر کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کے بعد حماس فلسطینی اتھارٹی کے الزامات کا جواب دے گی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں وزیراعظم کےقافلے پرحملے کے پیچھے فلسطین دشمن اور غزہ کا امن تبا کرنے والےعناصر کاہاتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے قافلے پر حملہ کرنے والے فلسطینی قوتوں کے درمیان یکجہتی کی کوششوں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ کل جمعرات کو غزہ میں وزارت داخلہ کے زیرانتظام سیکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران وزیراعظم رامی الحمد اللہ کےقافلے پرحملے کے ملوث دو ملزمان کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کارروائی میں دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے تھے۔
تیرہ مارچ کو وزیراعظم کے قافلے پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے تھے۔فلسطینی اتھارٹی نے بغیر سوچے سمجھے اور کسی تحقیق کے اس حملے کا الزام حماس پرعاید کیا تھا۔ حماس نے فلسطینی اتھارٹی کا الزام بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔








