اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیل کو عالمی دہشت گرد ریاست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کا فلسطین میں کوئی مستقبل نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید فلسطینی اسماعیل ابو ریالہ کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ھنیہ نے کہا کہ غزہ پراسرائیلی فوج کی روز مرہ کی بنیاد پرجاری بمباری کا ہدف غزہ کے عوام پرعرصہ حیات تنگ کرنا اور فلسطینی عوام کو سکھ کا سانس لینے سے محروم رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہرلحظہ اور ہرلمحہ منظم ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ بغیر کسی خوف کے صہیونی ریاست فلسطینی عوام کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب فلسطین کا بحر وبر اور فضا صہیونی دشمن کے قبضے سے آزاد ہوں گے۔ سمندر ہمارا، القدس ہمارا اور خشکی اور تری سب ہماری ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ کسی قسم کے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست اپنے تکبر اور طاقت کےگھمنڈ سے اپنی مرضی کی حدود تشکیل دینے اور حقائق پرضرب لگانے کی کوشش کررہی ہے۔
ھنیہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی دشمن فلسطینی قوم کو بھوک اور افلاس کا شکار کرکے اپنے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبورکررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہماری ناکہ بندی کررہا ہے مگرہماری عزت وناموس کی ناکہ بندی نہیں کرسکتا۔ ہمارے عزائم کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ فلسطین کو قوم کو ان کے وطن سے الگ کرنے اور انہیں طاقت کے ذریعے ختم کرنے کی کوئی سازش نہ ماضی میں کامیاب ہوئی اور نہ آج اور نہ ہی کل ہوسکتی ہے۔