کل منگل کو واشنگٹن میں امریکا کی میزبانی میں محصور فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خاتمے کے حوالے سے ایک کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوا جب کہ اسرائیل، خلیجی ممالک میں سعدی عرب، امارات، قطر، بحرین، ، سلطنت اومان اور مصر کے مندوبین شریک تھے۔
یہ کانفرنس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جارڈ کوشنر اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی امن مندوب جیسن گرین بیلٹ کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
گرین بیلٹ نے اس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کے معاشی مسائل کے حل کے لیے خاموش رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ اگر غزہ کی پٹی کے عوام کو مسائل حل نہیں ہوتے اس وقت تک مصر اور اسرائیل کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سےنمٹنا مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے یہ بات باعث افسوس ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا کوئی نمائند اس وقت اجلاس میں شریک نہیں۔ ہم اس وقت سیاست کی بات نہیں کرتے بلکہ ہمارا مشن صحت، سلامتی، انسانی مسائل کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں، مصریوں اور اسرائیلیوں کے باہمی مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
گرین بیلٹ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور کررہے ہیں۔