اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر عاید پابندیوں کو جاری رکھنے پر فلسطینی اتھارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے غزہ کی پٹی پرمسلسل قدغنیں فلسطینی صدر محمود عباس کی بدنیتی اور قومی مصالحتی معاہدے پرعمل درآمد سے فرار کا کھلا ثبوت ہیں۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام پر قدغنیں، تحریک فتح اور صدر عباس کے آمرانہ فیصلے اور قومی سیاسی شراکت سے راہ فرار اس کا ثبوت ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے مخلصانہ مساعی کے بجائے بدنیتی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش معاشی، صحت اور دیگر مسائل بدستور موجود ہیں۔ مصالحتی معاہدے کو کئی ماہ گذرنے کے علی الرغم غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔
قاسم نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کے سیکڑوں سرکاری ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ، طبی سہولیات بند کرنے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائی سے روکنا بدنیتی کا واضح ثبوت ہے۔