فلسطینی قانون ساز کونسل کے پہلے ڈپٹی سپیکر احمد بحر نے رام اللہ حکومت کی جانب سے 2018ء کے بجٹ کو فلسطین کی قانون ساز کونسل [اسمبلی] میں پیش کئے بغیر منظور کروانے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے غزہ کے دورے پر آنے والے مصری وفد کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قانون ساز کونسل کے مرکزی دفتر میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بحر کہنا تھا کہ فلسطینی حکومت کی جانب سے بجٹ کی منظوری غیر قانونی اور مستقبل کے لئے ایک انتہائی خطرناک اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بجٹ کو قانون ساز کونسل کے سیشن کے دوران منظور کروایا جانا تھا۔ انہوں نے فتح اور اس کے سربراہ محمود عباس پر تمام اختیارات پر اجارہ داری رکھنے کا الزام لگایا۔