شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیل نے فلسطین میں نئی یہودی کالونی کے قیام کی منظوری دے دی

پیر 26-فروری-2018

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے جنوبی شہر بیت لحم میں ایک نئی یہودی کالونی تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7  کے مطابق یہ نئی کالونی ’غوش عتصیون‘ میں قائم کی جائے گی۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق یہ یہودی کالونی غیرقانونی طورپر قائم کی گئی ’نتیو ھافوت‘ کالونی کے آبادکاروں کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے۔

ابتدائی طورپر اس کالونی میں 350 مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ اس میں ’نتیو ھاوت‘ کالونی سےنکالے گئے یہودی آباد کاروں کو آباد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے دسمبر 2016ء میں نتیو یہودی کالونی کو خالی کرنے کا حکم دیا  اور اس میں موجود 15 گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسرائیلی حکومت نے عارضی طورپرقائم کردہ یہودی کالونی کو ختم کرنے کے عدالتی فیصلے سے اتفاق کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ نتیو کالونی سے نکالنے کے باعث متاثر ہونے والے یہودیوں کو معاوضے ادا کرے گی۔

ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنوبی نابلس میں 800 گھروں کی تعمیر کی ابتدائی منظوری دی ہے۔ یہ اقدام تین ہفتے قبل ایتمار یہودی کالونی میں ایک یہودی ربی کے فلسطینی شہری کے حملے کے قتل کا رد عمل بتایا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی