اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر کے متنازع بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ کی طرف سے جماعت کو ’انتہا پسند‘قرار دینا رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور سعودی عرب کے لیے بدنامی پیداکرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیرخارجہ کی طرف سے حماس کو انتہا پسند اور دہشت گرد قراردینا رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور فلسطینی قوم کی آزادی کے لیے جاری آئینی مزاحمت کو مشکوک کرنے کی کوشش ہے۔ سعودی وزیر کا بیان برادری سعودی قوم کے موقف کی عکاسی نہیں کرتی اور نہ ہی ان کا بیان سعودی عرب کی فلسطین کے حوالے سے اعلانیہ پالیسی کی ترجمانی کرتا ہے۔ فلسطینی قوم کو سعودی عرب پر اعتماد ہے اور سعودی حکومت اور قوم نےہمیشہ فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کا دفاع کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ کا بیان اسرائیلی ریاست کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم جاری رکھنے پر اکسانے کے اور فلسطینیوں کو تحریک آزادی سے دست بردار کرنے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ برسلز میں یورپی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے حماس کو انتہا پسند تنظیم قرار دیا اور کہا کہ قطر کی طرف سے حماس کی امداد بند کرنے سے فلسطینی قومی حکومت کو غزہ کی پٹی پر اپنا کنٹرول قائم کرنے کا موقع ملا ہے۔