فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں ایک یہودی آباد کار الفندق قصبے میں ایک فلسطینی شہری کو گاڑی تلے کچل کر فرار ہو گیا۔
ادھر ایک دوسری کارروائی میں مشرقی طوباس میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی کئی گائے اور بھینسوں کو چھین کر یہودی کالونی میں مویشیوں کے ایک باڑے میں بند کر دیا۔
سلفیت کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو یہودی آبادروں نے دیر استیا کے مقام پر راہ چلتے ایک فلسطینی نوجوان محمد طایل فارس کو گاڑی کی ٹکر مار کر اسے شدید زخمی کر دیا۔ زخمی فلسطینی نوجوان کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ یہودی آباد کار کارروائی کے بعد فرار ہو گیا۔
زخمی فلسطینی نوجوان کو قلقیلیہ شہر کے درویش اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہروں اور دیہات میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کو گاڑیوں تلے کچلے جانے کے واقعات روز کا معمول ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی یہودی آباد کار نے فلسطینی شہری کو گاڑی کی ٹکر سے کچلا ہے۔ یہودیوں کے اس طرح کے حملوں میں اب تک کئی فلسطینی شہید یا معذور ہوچکے ہیں۔