یورپی ملک پولینڈ کی جانب سے یہودیوں کو ’مجرم‘ قرار دیے جانے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھونے پولش وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے پولینڈ کے ہم منسب ماتھیوش مورافیٹسکی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور ان کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں یہودیوں کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ مورافیٹسکی کا کہنا ہے کہ بعض یہودیوں نے دوسری عالم جنگ کے موقع پرنازیوں کے ساتھ تعاون کیا تھا۔
خیال رہے کہ پولینڈ کے وزیراعظم کی طرف سے یہ بیان پولش حکومت کی طرف سے منظور کردہ اس قانون کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ کو دوسری عالمی جنگ میں نازیوں کے ساتھ مل کر یہودیوں کے خلاف کارروائیوں کے الزام کو قابل سزا جرم قرار دیا تھا۔
اس قانون کی منظوری کےبعد اسرائیل اور امریکا نے پولینڈ کی حکومت کو شدی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
میونخ میں ہونے والی امن کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بہت سے پولش یہودی بھی نازیوں کےساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔ اگر میں بھی اس قانون کی روس سے مجرم قرارپاؤں تو اس کی سزا مجھے بھی دی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہودیوں کی طرح پولینڈ کے باشندے جنات نہیں ہیں بلکہ روس اور یوکراین کے لوگ ہی مجرم ہوسکتے ہیں۔