ہالینڈ میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے لیے زندگی بھر جدو جہد کرنے والی رضا کار اور سرگرم سماجی و انسانی حقوق کارکن مارگریت ٹیڈراس گذشتہ روز 99 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
مسز ٹیڈراس کے انتقال سے پوری فلسطینی قوم شدید دکھ اور صدمے سے دوچار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈچ سماجی کارکن نے زندگی کا ایک طویل حصہ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جدو جہد میں صرف کیا۔
ان کی وجہ شہرت فلسطینیوں کے حقوق اور قضیہ فلسطین کی حمایت تھی۔ ٹیڈراس نے فلسطینی قوم کے دفاع، ارض فلسطین ،حق خود ارادایت اور حق واپسی کے لیے قابل قدر جدو جہد کی۔ فلسطینیوں کے حقوق کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے 12 بار ہالیند اور اسرائیل کی جیلوں میں قید بھی کاٹی۔
حال ہی میں جب انہیں شدید بیماری کی حالت میں امسٹرڈم کے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تو ان کے بستر مرگ پرآخری الفاظ تھے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں واپس آنے کا جشن مناتے دیکھنا چاہتی ہوں۔