یکشنبه 17/نوامبر/2024

نیتن یاھو غزہ میں یرغمال اسرائیلیوں کی عدم بازیابی کا ذمہ دار قرار

پیر 19-فروری-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کے اہل خانہ نے یرغمالیوں کی عدم بازیابی کی ذمہ داری میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو قصور وار قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں یرغمال فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صہیونی وزیراعظم نیتن یاھو پر الزم عاید کیا کہ وہ یرغمالیوں کی بازیابی کے حوالے سے شرمناک حد تک ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ نیتن یاھو کی ہٹ دھرمی کے باعث ان کے بیٹے فلسطینی مجاھدین کی تحویل میں ہیں۔

مغوی فوجی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے غزہ میں جنگی قیدی بنائے جانے کی تمام ترذمہ داری وزیراعظم نیتن یاھو پرعاید ہوتی ہے کیونکہ ان کی ناقص حکمت عملی کے باعث غزہ میں ان کے بیٹوں کو فلسطینیوں نے جنگی قیدی بنا لیا۔ اس کے بعد بھی نیتن یاھو نے مغویوں کی بازیابی کے لیے کوئی موثر حکمت عملی اختیار نہیں کی۔

عبرانی ٹی وی کے مطابق ھدار گولڈن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور پوری حکومت نے غزہ میں یرغمال فوجیوں کی بازیابی کے لیے نہ تو کوئی قدم اٹھایا ہے اور نہ ہی ایساکرنے کے لیے تیار ہے۔

مغوی فوجی کے والدہ لیا گولڈن نے کہا کہ نیتن یاھو اور ان کی حکومت غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے افراد کی بازیابی کے لیے کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔ ان کی مجرمانہ لاپرواہی اور غفلت کے باعث غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے چار فوجیوں کو قید کر رکھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی