چهارشنبه 30/آوریل/2025

گذرگاہوں کی بندش غزہ کی بحرانوں کا موجب ہیں: اقوام متحدہ

ہفتہ 17-فروری-2018

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں کی مشکلات اور مصائب کی اصل وجہ غزہ کی سرحدی گذرگاہوں کی بندش ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات کی اہم وجوہات میں غزہ کی گذرگاہوں کی بندش ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے’اونروا‘ کو دی جانے والی امداد میں کمی اور غزہ میں صحت کے مسائل وہاں کی آبادی کےلیے مشکلات کا موجب ہے۔

مسٹر ڈوگریک کا کہنا تھا کہ غزہ کا علاقہ ’اونروا‘ کی طرف سےملنے والی امداد کی کمی کا شکار ہے۔ فلسطینیوں کےدرمیان مصالحتی کوششوں کی ناکامی اور دیگر داخلی بحران مل کر غزہ کی پٹی کے عوام کو مشکلات سے دوچار کررہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بدھ کو کویت کی درخواست پر غزہ کی بحرانی صورت حال  پرہنگامی مشاوری اجلاس بلایایا جائے گا۔

خیال رہے کہ حماس اور تحریک فتح نے 12 اکتوبر 2017ء کو مصری حکومت کی زیرنگرانی ایک مصالحتی معاہدہ کیا تھا جس کا مقصد غزہ کی پتی کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے اقدامات کرنا تھے تاہم فلسطینی اتھارٹی اور فتح کی لاپرواہی کے باعث مصالحتی معاہدے کی شرایط پرعمل درآمد نہیں کیا جاسکا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی