شنبه 16/نوامبر/2024

محمود عباس غزہ میں صحت کا بحران حل کرائیں:قبائلی عائدین

پیر 5-فروری-2018

فلسطین کے آفت زدہ علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے قبائلی رہ نماؤں نے صدر محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جاری طبی بحران پر قابو پانے کے لیے فوری اقدمات کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس کی طرف سے غزہ کی پٹی میں اسپتالوں کو درپیش مشکلات کا فوری حل نہ نکالا گیا تو اس کے نتیجے میں ہزاروں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے قبائلی عمائدین اور دیگر سرکردہ رہ نماؤں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کو بدترین مشکلات کا سامنا ہے۔ موجودہ بحران ہزاروں مریضوں کی جانیں لے سکتا ہے۔

غزہ میں قبائل کی جنرل رابطہ کمیٹی کے سربراہ حسنی المغنی نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں 46 فی صد ادویات کی شدید قلت ہے۔

غزہ کی پٹی میں بجلی کی بندش اور ایندھن کی عدم فراہمی کے باعث ہزاروں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ ادویات کی قلت الگ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

المغنی نے صدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسپتالوں میں ایندھن اور ادویہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لے وزیراعظم رامی الحمد اللہ اور وزیرصحت جواد عواد کو فوری اقدامات کی ہدایات جاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم پرچیز پرصبر کرسکتی ہے مگرصحت کے معاملے میں ایک دن کا صبر بھی برداشت نہیں ہوتا۔

قبائلی رہ نما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی غزہ کے اسپتالوں کی الارمنگ صورت حال کے حوالے سے لاپرواہی سیکڑوں مریضوں کی موت پرمنتج ہوسکتی ہے جس کی تمام ترذمہ داری اسرائیل کے ساتھ ساتھ  فلسطینی اتھارٹی پرعاید ہوگی۔

خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں اور فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی پالیسی کے نتیجے میں اسپتالوں میں ایندھن اور ادویہ کی قلت کے نتیجے میں کئی اسپتالوں کو بند کردیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی