اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے امریکی حکومت کی طر ف سے جماعت کے سیاسی شعبے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انہیں بلیک لسٹ کرنے کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کی طرف سے جماعت کی قیادت کو بلیک لسٹ کرنا جماعت کے لیے فخر کا باعث ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے مرکزی رہ نما سمعان عطاء اللہ نے کہا کہ ان کی جماعت فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کے مذموم عزائم اور امریکیوں کی صہیونیت نوازی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری فلسطینی قوم کو جسد واحد کی طرح اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنےکی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی قیادت بالخصوص جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو بلیک لسٹ کرنا حماس کے لیے باعث فکر ہے۔ امریکا اور اسرائیل کی طرف سے حماس کی قیادت کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے سے تحریک آزادی فلسطین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
سمعان عطاء اللہ نے کہا کہ حماس فلسطین میں عالم اسلام اور عرب ممالک کی نمائندگی کررہی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی حکومت نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے بلیک لسٹ کردیا تھا۔