چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس کارکن 13 سال بعد اسرائیلی جیل سے رہا

جمعہ 2-فروری-2018

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے والی فلسطینی شہری اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کارکن طارق عدنان سلمان السمحان کو گذشتہ روز مسلسل تیرہ سال قید کے بعد جیل سے رہا کیا گیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق السمحان کو جزیرہ نما النقب کی صحرائی جیل سے مدت حراست مکمل کرنے کے بعد رہا کیا گیا۔

القسام کارکن کو جزیرہ نما النقب جیل سے الظاھریہ چیک پوسٹ پرلایا گیا جہاں سے اسے ایک استقبالیہ قافلے کے ساتھ اس کے گھر تک پہنچایا گیا۔ اس کے گھر میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد اس کے استقبال کے لے جمع تھی۔

خیال رہے کہ السمحان کو اسرائیلی فوج نے 3 فروری 2005ء کو حراست میں لیا تھا۔ اسے 72 دن تک مسلسل زیرتفتیش رکھا گیا جہاں اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس پر حماس کے عسکری ونگ سے تعلق اور ایک بم دھماکے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور اسرائیل کی فوجی عدالت نے اسے ان الزامات کے تحت 13 سال قید کی سزا سنادی۔

مختصر لنک:

کاپی