اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے جماعت کے سرکردہ رہ نما عماد العلمی کی حادثاتی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ العلمی ایک زیرک قومی رہ نما تھے۔ ان کی موت پوری فلسطینی قوم بالخصوص حماس کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عماد العلمی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی تقریب سے خطاب میں خالد مشعل نے کہا کہ عماد العلمی ایک زیرک قومی رہ نما، صاحب عز، راست فکر اور جرات وبہادرکی زندہ مثال تھے۔
انہوں نے العلمی کی قوم اور آزادی کے لیے بے مثال خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ہم سب کے رہ نما تھے۔ انہوں نے آزادی کی جدو جہد، جہاد اور مسلح مزاحمت کی کئی سال تک بے لاگ رہ نمائی کی۔
خالد مشعل نے کہا کہ عماد العلمی قومی نوعیت کے اہم امور میں فیصلہ سازی اور مضبوط قوت ارادی کے مالک تھے۔
جب میں جماعت کے سیاسی شعبے کا سربراہ تھا، وہ میری ٹیم کا حصہ تھے اور میں ان کی قوت فیصلہ، بہادری اور مزاحمت کے حوالے سے موقف کا معترف تھا۔
عماد العلمی کی موت فلسطینی مزاحمتی قوتوں بالخصوص حماس اور پوری فلسطینی فلسطینی قوم کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کا یہ خلاء برسوں تک پورا نہیں ہو پائے گا۔
خیال رہے کہ حماس رہ نما عماد العلمی تین ہفتے قبل اپنی ہی بندوق کی گولی چلنے سے شدید زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ کل منگل کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔ ان کی حادثاتی موت پرحماس کی قیادت، کارکن اور پوری فلسطینی قوم سوگوار ہے۔
فلسطینی مذہبی اور سیاسی قیادت نے العلمی کی وفات پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔