چهارشنبه 30/آوریل/2025

زخمی حماس العلمی چل بسے، غزہ میں تدفین، حماس کا اظہار افسوس

بدھ 31-جنوری-2018

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مقامی رہ نما عماد العلمی گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گئے۔62 سالہ العلمی تین ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں کل منگل کے روز غزہ کی پٹی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ حماس نے اپنے دیرینہ رہ نماکی موت پر گہرے دکھ اورصدمےکا اظہار کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عماد العلمی نو جنوری کو غزہ کی پٹی میں اپنی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ان کی وفات کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ جماعت انجینیر حماس المعروف ابو ھمام جیسے عظیم رہ نما سے محروم ہوگئی۔

 

زخمی ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں ان کا بھرپور علاج کیا گیا مگر وہ جاں بر نہ ہوسکے۔

منگل کو ابو ھمام کی نماز جنازہ جامع مسجد العمری میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں حماس کی مرکزی قیادت کےعلاوہ جماعت کےکارکنان اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب میں حماس رہ نما ڈاکٹر خلیل الحیہ نےمرحوم کی فلسطینی قوم اور جماعت کے لیے خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بالعموم پوری قوم اور بالخصوص حماس اپنے اپنے ایک ہمدرد رہ نما سے محروم ہوگئی ہے۔

العلمی 16 فروری 1956ء کو پیدا ہوئے تھے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم غزہ ہی کے اسکولوں سے حاصل کی۔ وہ حماس کے بانی الشیخ احمد یاسین سےبہت متاثر تھے اور انہی کی تجویز پر العلمی نے مصر کی اسکندریہ یونیورسٹی میں انجینیرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ وہ حماس کے ابتدائی رہ نماؤں میں شامل رہے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی