اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے زیرحراست ننھی فلسطینی مزاحمت کار’عہد باسم تمیمی‘ کی مدت حراست میں توسیع کرتے ہوئے اس کے مقدمہ کی سماعت چھ فروری دو ہزار اٹھارہ تک ملتوی کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے گھر میں گھسنے والے اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے کی پاداش میں قید 17 سالہ فلسطینی اسیرہ عہد تمیمی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ روز اس کی بیٹی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے عہد تمیمی اور اس کی والد ناریمان کی مدت حراست میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے ان کے مقدمہ کی سماعت ملتوی کردی ہے۔
خیال رہے کہ ننھی عہد تمیمی کو اسرائیلی فوج نے انیس دسمبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس کے ساتھ اس کی والدہ، والد اور ایک اور عزیزہ کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم والد اور کزن کو چھوڑ دیا گیا اور وہ دونوں بدستور پابند سلاسل ہیں۔ ان کے خلاف اسرائیل کی فوجی عدالت میں اسرائیلی فوجی کو تھپڑمارنے کی پاداش میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
عہد تمیمی کے خلاف پراسیکیوٹر کی طرف سے پیش کردہ فرد جرم میں بارہ الزامات عاید کیے گئے ہی۔ ان میں اسرائیلی فوجی کی جان کو خطرے میں ڈالنا، سنگ باری، اسرائیل کے خلاف نفرت کو ہوا دینا، کار سرکار میں مداخلت اور فوجیوں کو گالیاں دینے جیسے الزامات نمایاں ہیں۔