پولینڈ کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور ہونے والے ایک نئے قانون پر صہیونی ریاست نے سخت برہمی اور غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے نایب سفیر کو دفتر میں طلب کرکے پولینڈ کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کردہ قانون پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ پولینڈ کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک قانون منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو شخص نازیوں کے نسانیت کے خلاف جرائم یا یہودیوں کے قتل عام یعنی ’ہولوکاسٹ‘ کی ذمہ داری پولینڈ پر عائد کرے گا اسےجیل بھیج دیا جائے گا۔
اس قانون کی منظوری کے بعد اسرائیلی ریاست نے پولینڈ کی حکومت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں متعین پولینڈ کے نائب سفیر کو طلب کرکے اسے سخت ڈانٹ پلائی اور کہا کہ وہ اپنے ملک میں ہولو کاسٹ کے بارے میں متعلق قانون کی وضاحت کریں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کی جانب سے پولینڈ کے سفیر انا زارای کو طلب کرنے کےبعد پولش وزیراعظم کے نام ایک احتجاجی مکتوب بھی دیا گیا تھا جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پولینڈ کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہولوکاسٹ سے متعلق قانون تبدیل کرے۔