اسرائیل کی عرب کمیونٹی سے منتخب ارکان پارلیمان کے خلاف صہیونی انتہا پسند سیاست دان متحد ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ کے یہودی انتہا پسند ارکان نے ایک نیا ترمیمی بل لانے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔ اس نئے ترمیمی بل کا مقصد عرب ارکان کنیسٹ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی راہ ہموار کرنا ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ کے مطابق کنیسٹ کی پارلیمانی کمیٹی نے عرب ارکان کنیسٹ کے بیرون ملک دوروں پر اٹھنے والے اخراجات انہیں ادا نہ کرنے سے متعلق قانون پیش کرنے کی اجازت دی ہے۔
یہ مسودہ قانون حکمران جماعت ’لیکوڈ‘ کے رکن ’نوریٹ کورین‘ کی جانب سے پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کی منظوری کا مقصد اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کے دوروں کے دوران عرب ارکان کنیسٹ کی فنڈنگ روکنا ہے۔
اسی طرح اس قانون کے تحت اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والے گروپوں کو روکنا اور بائیکاٹ کرنے والے گروپوں کے پروگرامات میں ارکان کنیسٹ کو شرکت سے روکنا ہے۔
یہ ترمیمی بل ایک ایسے وقت میں منظور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے دو روز قبل امریکی نائب صدر کے کنیسٹ سے خطاب کے دوران عرب ارکان کنیسٹ نے بائیکاٹ کیا تھا۔