جمعه 15/نوامبر/2024

پینس کا دورہ فلسطین میں امریکی پالیسی مسلط کرنے کا پیغام ہے :ابو مرزوق

منگل 23-جنوری-2018

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کے دورہ مشرق وسطیٰ کو فلسطین پرمریکی پالیسی مسلط کرنے کا واضح پیغام قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں حماس رہ نما نے کہا کہ جس طرح فلسطینی قوم نے متفقہ طورپرامریکی نائب صدر کا خیر مقدم مسترد کیا ہے، اسی شدت کے ساتھ ہمیں فلسطین پرامریکی پالیسی مسلط کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

حماس رہ نما نے کہا کہ امریکا کے طاقت ور ہونے کے باوجود فلسطینی قوم اپنے ملک پر امریکی فیصلوں کو مسلط کرنےکی امریکی سازشیں ناکام بنا سکتی ہے۔ امریک اور اسرائیل کی مشترکہ سازشوں کا ہدف بیت المقدس اور فلسطین میں یہودی آباد کاری ہے۔ فلسطین کے مسلمانوں اور مسیحی برادری کو مل کر القدس کے دفاع اور فلسطین میں یہودی آباد کاری کو روکنا ہوگا۔

خیال رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس دو روزہ دورے پر دو رز قبل مشرق وسطیٰ پہنچے جہاں انہوں نےمصر سے اپنے دورے کا آغاز کیا۔ مائیک پینس نے گذشتہ روز اسرائیلی کنیسٹ سے خطاب بھی کیا۔ اپنی اس تقریر میں انہوں نے 6 دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کئے اعلان القدس کی توثیق کی اور کہا کہ امریکا سنہ 2019ء میں سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کردے گا۔

اس موقع پر اسرائیلی کنیسٹ کے عرب ارکان نے  مائیک پینس کے خطاب کا بائیکاٹ کیا اور القدس فلسطین کا دارالحکومت کے نعرے بینرز کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے امریکا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے عرب ارکان کو ایوان سے  باہر نکال دیا۔

حماس نے عرب ارکان کنیسٹ کے احتجاج کا خیر مقدم کا ہے۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں عرب ارکان کنیسٹ کی طرف سے مائیک پینس کے خلاف احتجاج اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ پوری فلسطینی قوم کا القدس کے معاملے میں موقف یکساں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی