روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے ایک بیان میں امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد میں کمی پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار ادارے’اونروا‘ کی امداد کم کرنے سے ایک نیا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی وزیرخارجہ نے خبر دار کیا کہ اگر امریکا ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے سے باہرنکلتا ہے تو اس کے بعد اس معاہدےکو جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا۔
روسی وزیرخارجہ نے لافروف نے امریکی دورے کے دوران نیویارک میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر طے پایا معاہدہ اہم ہے اور امریکا اس معاہدے کا اہم رکن ہے۔ اگر امریکا اس سمجھوتے سے باہر آتا ہے تو اس کے بعد اسے برقرار رکھنے کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
ایک دوسرے بیان میں روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان ماسکو میں غیر مشروط ملاقات کی تجویز پیش کی تھی۔
لافروف نے امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد کم کرنے کے اعلان پر تنقید کی اور کہا کہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونروا‘ کی امداد کم کرنے سے پناہ گزینوں کی مسائل میں خطرناک اضافہ ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل امریکی حکومت نے فلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار ادارے’اونروا‘ کی65 ملین ڈالر کی سالانہ امداد بند کردی تھی۔ اس کے علاوہ امریکا نے اونروا کو دی جانے والی خوراک کی مد میں 45 ملین ڈالر کی امداد بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔