جمعه 15/نوامبر/2024

’امریکا کی قومی سلامتی کا محور دہشت گردی نہیں چین اور روس ہیں‘

ہفتہ 20-جنوری-2018

امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کا اہم محور اب دہشت گردی نہیں بلکہ دوسری طاقتوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔

امریکی وزیر دفاع  جیمز میٹس نے دفاعی حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے لیے ‘چین اور روس جیسے ممالک سے خطرات بڑھ رہے ہیں۔’

جیمز میٹس نے روس کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ‘امریکہ کی جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔’

امریکی سیکریٹری دفاع نے کہا کہ ‘اگر آپ نے ہمیں چیلنج کیا تو یہ آپ کے لیے برا ترین دن ہو گا۔’

یاد رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کا مطالبہ ان دونوں زور پکڑ گیا ہے۔

دوسری جانب روس اور چین نے امریکا کی دفاعی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے۔

روس کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا اپنی عالمی قیادت کو مذاکرات کے بجائے تصادم سے ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ چین نے امریکہ پر سرد جنگ کی ذہنیت رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔

واشنگٹن میں بات کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ فوج کو زیادہ فنڈ دیں اور وفاقی بجٹ میں ‘بغیر کسی تفریق کے بجٹ کٹوتی’ سے اجتناب کریں۔

امریکی صدر ٹرمپ رواں سال دفاعی اخراجات کے لیے مختص فنڈز میں دس فیصد تک اضافہ کرنا چاہتے ہیں اور انھیں امید ہے کہ اضافی رقم بعض شعبوں کے بجٹ اور غیر ملکی امداد میں کٹوتی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے جب ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کسی ایک مقام سے امریکا کی دفاعی پالیسی کی مکمل وضاحت کی گئی ہے۔

اس سے پہلے اوباما انتظامیہ کی جانب سے مرتب کردہ دفاعی خطرات بھی یہی تھے لیکن اُن کی ترجیحات دوسری تھیں۔

اس سے قبل ’داعش‘ اور القاعدہ جیسی جہادی تنظیمیں امریکی دفاعی پالیسی کا مرکز تھیں۔

جیمزیٹس نے کہا کہ ‘امریکہ کے لیے نظریاتی طور پر چین اور روس جیسے ممالک سے خطرہ بڑھ ہے جو کہ دنیا کو اپنے آمریت پسند طرزِ حکومت سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔’

امریکا کی سکیورٹی کی حکمت عملی کا خاکہ وزارتِ دفاع کی ویب سائٹ پر بھی جاری کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی