جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی سفارت خانے کی جلد القدس منتقل، نیتن یاھو بیان سے دست بردار

جمعہ 19-جنوری-2018

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکی سفارت خانے کی  ایک سال کے اندر اندر تل ابیب سے بیت المقد منتقلی کا بیان واپس لے لیا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق کل جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت میں اپنے دورے کے موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے بارے میں وہ کوئی حتمی تاریخ نہین دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفارت خانے کی ایک سال کے اندر بیت المقدس منتقلی کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

قبل ازیں بھارت روانگی کے موقع پر نیتن یاھو نے کہا تھا کہ امریکی حکومت ایک سال کے اندر اندر اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے پرغور کررہا ہے۔

 تاہم اپنے تازہ بیان میں نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ آیاامریکا اپنا سفارت خانہ کب بیت المقدس منتقل کرے گا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال چھ دسمبر کو بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی