فلسطینی عوام کی جانب سے صہیونی دشمن کے خلاف جاری بے خوف تحریک اور فلسطینیوں کے عزم و استقلال سےصہیونی بھی حیران ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کے نامہ نگار ’اور ھلیر‘ نے ایک بیان میں کہا کہ میں اسرائیلی فوج کے ہمراہ ایک جیپ میں جنین میں داخل ہوا۔ فوج نے نماز فجر کے وقت پانچ بجے جنین پر دھاوا بولا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی نامہ نگار نے کہا کہ میں فلسطینیوں کی نئی نسل کے استقلال اور ان کی بہادری کو دیکھ کرحیران رہا۔ فلسطینی بچوں اور بڑوں میں ذرا برابر اسرائیلی فوج کا خوف نہیں۔
جب فوجی گاڑیاں جنین شہر کے اندر داخل ہوئیں تو بڑی تعداد میں فلسطینی نوجوان جن میں اکثریت کم عمرلڑکوں کی تھی منہ پرکپڑے چڑھائے ہاتھوں میں سنگ اٹھائے ہمارے راستے میں کھڑے تھے۔ یقین سے نہیں کہا جاسکتا مگر فلسطینی نوجوانوں کی تعداد ایک ہزار سے زاید ہوگی۔ وہ ہمارے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ایک نوجوان نے جیپ کے دروازے پر زور زور سے دستک دی اور چلا چلا کر کہا کہ دروازہ کھولو، اس کے ہاتھ میں پتھر تھا۔ اگر ہم دروازہ کھول دیتے تو وہ پتھر ہمارے سروں پر برستے۔
اسرائیلی نامہ نگار کا کہنا ہے کہ میں حیران ہوں کہ فلسطینیوں کی نئی نسل کتنی بے خوف ہے۔ فوج نے ان نوجوانوں پر براہ راست گولی چلائی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ فوجیوں کی تعداد دو چار نہیں بلکہ کم سے کم 130 فوجی گاڑیوں کا ایک لشکر جرار شہر میں داخل ہوا مگر فلسطینیوں کو اس کی ذرا بھی پروا نہیں تھی اور ٹس سے مس نہیں ہوئے۔