فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ایک یہودی کالونی کےقریب نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک یہودی آباد کار ہلاک ہوگیا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی ’12‘ کے مطابق منگل کی شام نامعلوم مسلح افراد نے یہودی آباد کاروں کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک صہیونی ہلاک ہوگیا۔ حملہ آور بہ حفاظت جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
عبرانی ٹی وی کے مطابق فائرنگ کےنتیجے میں یہودی آباد کار شدید زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کیا گیا تو ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔
اسرائیل کی ’روٹرنیٹ‘ ویب سائیٹ کے مطابق نابلس کے بالمقابل حفات گیلاد کالونی میں ایک یہودی آباد کار کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں یہودی آباد کار شدید زخمی ہوگیا۔
حفات گیلاد یہودی کالونی کے باہر نشانہ بنائے گئے یہودی آباد کاری کی شناخت رزئیل شیبح کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 35 سال ہے اور وہ مذہبی پیشوا بتایا جاتا ہے۔
مقتول کا والد موشے زار فلسطینیوں کی اراضی غصب کرنے والے ایک قبضہ گروپ کا سرغنہ ہے جس نے فلسطینیوں کی وسیع اراضی غصب کر رکھی ہے۔ موشے زار نابلس بلدیہ کے فلسطینی میئر بسام الشکعہ پر قاتلانہ حملے میں بھی ملوث بتایا جاتا ہے۔
واقعے کے فوری بعد اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کیے۔ اسرائیلی فوج نے بورین قصبے کو ملانے والی تمام سڑکیں بند کردیں جس کے خلاف فلسطینی آبادی نے احتجاج کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کار کے قتل کے بعد اسرائیلی فوج نے جائے وقوعہ کے قریبی قصبوں تل اور صرۃ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کی کارروائی کی اور گھروں میں خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔