جمعه 15/نوامبر/2024

امریکا نے فلسطینی پناہ گزینوں کی 125 ملین ڈالر کی امداد روک دی

ہفتہ 6-جنوری-2018

امریکی حکومت نے ڈھٹائی اور فلسطینی دشمنی کامظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ’یو این‘ ریلیف ایجنسی ’اونروا‘ کی 12 کروڑ 50 لاکھ ڈلر کی امدادی رقم کی ادائی روک دی ہے۔

خبر رساں ادارے’رائٹرز‘ نے امریکی حکومت کے تین عہدیدارون کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے رواں ماہ سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے دی جانے والی ایک سوپچیس ملین ڈالر کی امداد روکنے کے احکامات دیے ہیں۔

امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ  ’اونروا‘ کی 180 ملین ڈالر کی امداد روکنے پر غور کررہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’اونروا‘ کی امداد روکنے کا مقصد فلسطینی اتھارٹی پر اسرائیل کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ بات چیت بحال نہ کی تو اس کے نتیجے میں فلسطینی اتھارٹی کی نہ صرف امداد روک دی جائے گی بلکہ اتھارٹی پر نئی پابندیاں بھی عاید کی جاسکتی ہیں۔

ادھر فلسطینی وزارت خارجہ نے امریکا کی جانب سے امداد روکے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسےاسرائیل کو خوش کرنے کی نئی امریکی چال قرارر دیا ہے۔

ایک بیان میں فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا نے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے ’اونروا’ ریلیف ایجنسی کو ختم کرنے اور اس کی امداد روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد روکنے کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گذشتہ ماہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی