جمعه 15/نوامبر/2024

بزرگ فلسطینی کی اسرائیلی جیل میں 13 روز سے بھوک ہڑتال

جمعہ 5-جنوری-2018

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے ایک اسیر فلسطینی شہری نے اسرائیلی حکام کی طرف سے ملک بدری کی شرط پر رہائی کی پیش کش ٹھکراتے ہوئے بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال  جاری رکھی ہوئی ہے۔ آج ان کی بھوک ہڑتال کو مسلسل 13  دن ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 61 سالہ رزق الرجوب کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دورا قصبے سے ہے۔ صہیونی حکام نے اسے 27 نومبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہوں نے13  روزقبل اسرائیلی حکام کی طرف سے اسے کہا گیا کہ اگر وہ فلسطین سے چلا جاتا ہے تو اس شرط پر اسے رہا کیا جا سکتا ہے۔ اس پر رزق الرجوب نے دو ٹوک جواب دیا اور کہا کہ وہ ملک بدری پر قید کو ترجیح دے گا۔ ساتھ ہی اس نے بلا جواز اور غیرقانونی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر الرجوب نےبہ طور احتجاج  بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ انہیں دو ہفتے قبل اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں حکام نے انہیں کہا کہ وہ ملک بدری کی شرط مان لیں تو اسے رہا کیا جاسکتا ہے تاہم فلسطینی اسیر نے واضح کیا کہ وہ  جلاوطنی پر قید کو ترجیح دے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے رزق الرجوب اور اس کے اہل خانہ مسلسل زیرعتاب رہتے ہیں۔ چند ماہ قبل اسرائیلی فوج نے دورا کے مقام پر واقع ان کے گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور ان کی دو گاڑیاں  ضبط کرلی تھیں۔

اکسٹھ سالہ رزق الرجبو پانچ بچوں کے باپ ہیں۔ انہوں نے مجموعی طور پر 23 سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹی۔ قید کا 10 سال کا عرصہ انتظامی حراست میں گذرا۔

مختصر لنک:

کاپی