جمعه 15/نوامبر/2024

امداد کی آڑ میں فلسطینی اتھارٹی کو بلیک میل کرنے کی امریکی کوشش

جمعرات 4-جنوری-2018

امریکا نے فلسطینی اتھارٹی کو امداد بند کرنے کی دھمکی دے کر ایک بار پھر نام نہاد مذاکرات کے لیے بلیک میل کرنے کی منافقانہ روش اختیار کی ہے۔ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  ایک ٹویٹ میں کہا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں کرتی تو اس کی امداد بند کردی جائے گی۔

ادھر اقوام متحدہ میں امریکی مندوبہ نیکی ہالے نے دھمکی دی ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ امن بات چیت بحال نہ کی تو اس کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونرو‘ کو دی جانے والی امداد بند کردی جائے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی پر اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے لیے بات چیت  سے فرار ک الزام عاید کیا۔

خیال رہے کہ چھ دسمبر کو صدر ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھام جس کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے امریکا کے ساتھ روابط ختم ہوگئے تھے۔

ایک تازہ ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے لکھا کہ ’ہم فلسطینیوں کو سالانہ کروڑوں ڈالر امداد دیتے ہیں، مگر ان کی طرف سے ہمیں کوئی احترام نہیں ملتا۔ فلسطینی اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے لیے بات چیت سے بھی انکاری ہیں۔ لہٰذا جب تک وہ مذاکرات کی میز پرواپس نہیں آتے ہمارے لیے بہتر یہی ہے کہ ہم ان کی امداد بند کردیں‘۔

مختصر لنک:

کاپی