پنج شنبه 01/می/2025

القدس کے دونوں حصوں کو یکجا کرنے کا صہیونی قانون منظور

بدھ 3-جنوری-2018

اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی اور مغربی حصوں کو یکجا کرنے کے ایک نئے متنازع قانون کی منظوری دی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ میں القدس کو یکجا کرنے کے بل پر دوسری اور تیسری رائے شماری کی گئی۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بیت المقدس کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اس وقت تک نہیں کیا جاسکے گا جب تک پارلیمنٹ کے کم سے کم 80  ارکان اس کی حمایت نہیں کریں گے۔

مسودہ قانون پر تین گھنٹے تک بحث جاری رہی۔ اس بل میں پہلے سے شامل کی گئی ایک شق ختم کردی گئی۔ اس شق میں القدس بلدیہ کے زیراہتمام فلسطینی اکثریتی کالونیوں کو الگ کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

رائے شماری کے دوران بل کی حمایت میں 64 ارکان اور مخالفت میں 51 نے ووٹ ڈالا جبکہ صرف ایک رکن کنیسٹ رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

خیال رہے کہ القدس کے دونوں حصوں کو باہم یکجا کرنے کا متنازع قانون ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہےجب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرتےہوئے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی