روس کے مسلح افواج کے سربراہ جنرل فالیری گیراسیموف نے الزام عاید کیا ہے کہ امریکا اردن اور عراق کی سرحد پر شام کے اندر قائم ’التنف‘ فوجی اڈے پر داعش کے جنگجوؤں کو عسکری تربیت فراہم کررہا ہے۔
ایک روسی اخبار کو دیےگئے انٹرویو میں روسی آرمی چیف نے کہا کہ التنف فوجی اڈے کو شامی فوج کی جانب سے مکمل طور پر گھیرےمیں لے لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ التنف فوجی اڈے پر داعشی جنگجوؤں کی موجودگی اور انہیں عسکری تربیت مہیا کیے جانے کے شواہد ملے ہیں۔
اس کے علاوہ شمال مشرقی شام میں الشدادی فوجی اڈے پر بھی داعش کے جنگجوؤں کو تربیت فراہم کی جاتی رہی ہے۔ یہ سب کچھ امریکی فوج کی زیرنگرانی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس علاقے میں امریکی فوجی کیمپ قائم ہے وہ علاقہ کرد گروپ کے زیرکنٹرول ہے۔ اس کے علاوہ وہاں امریکا کا ایک اور اڈہ بھی موجود ہے۔ ان فوجی اڈوں سے داش کے 800 جنگجوؤں کو دریائے فرات کے مشرقی کنارے واقع کیمپوں میں بھیجا گیا۔
روسی آرمی چیف نے کہا کہ امریکا شام میں افراتفری پھیلانے کے لیے داعش کے جنگجوؤں کی مدد کررہا ہے۔