جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی وزیر دفاع کا فلسطینی مزاحمت کارکو پھانسی دینے کامطالبہ

جمعرات 28-دسمبر-2017

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل ’7‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے ’حلمیش‘ یہودی کالونی میں چاقو کےحملے میں یہودی آباد کاروں کو ہلاک کرنے والے فلسطینی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

گذشتہ روز عبرانی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے فلسطینی مزاحمت کار 19 سالہ عمر العبد کو تین یہودی آباد کاروں کو چاقو کےوار سے ہلاک  کرنے کے الزام میں پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ رام اللہ کے جنوب مغربی قصبے کوبر سے تعلق رکھنے والے انیس سالہ عنر العبد نے 21 جولائی 2017ء کو ’حلمیش‘ یہودی کالونی میں گھس کر چاقو کےوار کرکے تین صہیونی جنہم واصل اور ایک کو شدید زخمی کردیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے حملہ آور عمر العبد کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے خلاف مقدمہ کی کارروائی جاری ہے موجودہ پالیسی کے تحت اسے کئی بار عمر قید کی سزا کا امکان ہے۔ تاہم صہیونی وزیر دفاع اور شدت پسند یہودی لیڈر آوی گیڈور لائبرمین نے العبد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کل بدھ کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے لائبرمین کی جماعت ’اسرائیل بیتنا‘ کی طرف سے پیش کیے گئے ایک مسودہ قانون پر بحث شروع کی ہے جس میں یہودی آبادکاروں اور فوجیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار فلسطینی مزاحمت کاروں کو سزائے موت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی