فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں سوموار کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 22 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے تازہ کریک ڈاؤن ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب فلسطین بھر میں امریکی صدر کے ’اعلان القدس‘ کے خلاف شدید غم وغصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہروں میں گھر گھر تلاشی کے دوران 22 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے شمالی شہر نابلس سے 10 اور جنین سے تین فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے نابلس کے جنوب مشرقی قصبے قصرہ پر چھاپہ مارا جہاں سے کم سے کم اٹھ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ تلاشی کی آڑ میں گھروں میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور نقدی وطلائی زیورات کی لوٹ مار کی گئی۔
قصرہ قصبے سے گرفتار فلسطینیوں کی شناخت ایہاب زھدی، ایمن یوسف، عاطف راجح، یوسف رامی درویش، ثائر شحادہ، ابراہیم وادی، عبود مرمر اور رزق اللہ ابو محمود کے ناموں سے کی گئی ہے۔
دو فلسطینیوں کو زواتا سے گرفتار کیا گیا۔ ان کی شناخت عمرو الشامی اور انس حمدی کے ناموں سے کی گئی۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں پناہ گزین کیمپ پرچھاپے کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ جنین سے گرفتار فلسطینیوں فرید محمد مطاحن، سعید علی وھدان اور محمود علی وھدان کے نامسے کی گئی ہے۔
ایک اور فلسطینی شہری اسلام عدنان شریم کو بھی غرب اردن سے حراست میں لیا گیا۔
غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران احمد محمد الحروب، ارقم خالد احمر، یوسف زین اور حسام محمد خالد کو حراست میں لیا گیا۔
الخلیل میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران ایک 16 سالہ فلسطینی لڑکی اسرائیلی فوج کے تشدد سے زخمی ہوگئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔