مقبوضہ بیت المقدس کےساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کل جمعہ کے روز کئی عرب اور مسلمان ممالک میں جلوس نکالے گئے۔ اس سلسلے میں ایک عظیم الشان جلوس ملائیشیا کےدارالحکومت کولالمپور میں نکالا گیا جس کی قیادت وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کولالمپور میں نکالے گئے’القدس ‘ مارچ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پوسٹر نذرآتش کیےگئے۔ مظاہرین نے بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنانے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملائیشین وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے کہا کہ پوری اسلامی دنیا کی طرح ملائیشیا کےعوام بھی بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کرت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا بیت المقدس کے دفاع اور اس کی آزادی کے لیے ہرممکن کوشش کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا سے نہیں ڈرتے اور نہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات خراب ہونے سے کوئی تشویش ہے۔
ملائیشین وزیراعظم نے کہا کہ میں نے وائیٹ ہاؤس کا دورہ کیا اور میں ڈونلڈ ٹرمپ کو اچھی طرح جانتا ہوں مگر اسلام کی حرمت کا سودا نہیں کیا جاسکتا۔
ملائیشیا نے جمعرات کو جنرل اسمبلی میں فلسطین کی حمایت میں منظور کی گئی قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ ان کا ملک مشرقی بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتا ہے۔